سعودی عرب میں گرنے والے میزائل ایرانی ساختہ تھے،اقوام متحدہ

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری نے کہا ہے کہ ہم نے سعودی عرب میں گرنے والے میزائلوں کے ملبے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ وہ ایرانی ساختہ تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روزمیری ڈی کارلو نے ایران جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران مزید کہا کہ ایران کا جوہری مقامات سے کیمروں کو ہٹانا ایک ایسا قدم ہے جس کے سنگین اثرات ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پاس یورینیم کے ذخیرے کی مقدار اجازت سے 10 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو واپس لے جو اس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔دو روز قبل جی سیون ممالک کے رہ نماؤ ں نے ایران کی طرف سے مشرق وسطی میں مسلسل عدم استحکام اور سلامتی کو خطرات میں ڈالنے کی مذمت کی اور تہران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہ دینے کا عہد کیا۔جرمنی میں جی سیون کے رہ نماں کے حتمی بیان میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بیلسٹک میزائل تجربات اور خلیج میں نیوی گیشن کی سلامتی کو لاحق خطرات کو روکے۔گروپ ممالک کے رہ نماں نے کہا کہ ایران نے "ابھی تک جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے سفارتی موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا اور ساتوں ممالک نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کا عزم کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں