افغان جنگ کا خاتمہ، امریکا کی ایران کو بات چیت کی پیشکش
واشنگٹن:افغان جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکا نے ایران کو بات چیت کی پیشکش کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی مذاکرات کار نے جعرات کو کہا کہ وہ افغان جنگ کے خاتمے کے لیے ایران کو خوش آمدید کہیں گے۔زلمے خلیل زاد کی جانب سے کہا گیا کہ ایران کو نفع نقصان کچھ حاصل نہیں گا لیکن معاہدہ ہونے تک ایران بہت کچھ کھو چکا ہو گا۔افغانستان میں قیام امن اور مفاہمت کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دوحہ میں امن مذاکرات کے دوران افغانستان میں دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے تشدد کو کم کرنے کی اپیل کی ہے۔زلمے خلیل زاد نے کہا کہ گذشتہ کچھ دنوں میں افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے جو مایوس کن ہے کیونکہ بہت سارے افغان شہری اس میں ہلاک ہوئے ہیں۔افغانستان امن مذاکرات کے حالیہ آغاز کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ دونوں فریق تشدد کو کم کریں۔ افغانستان کے لیے امریکہ کے امن سفیر زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی اور امن کے فروغ کے سلسلے میں تاریخی امن مذاکرات کے لیے 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر خوش نہیں تھے لیکن بعض اوقات ملک کے مفاد کے لیے آپ کو مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ سابق قیدیوں کے دوبارہ جنگجو بننے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے سے متعلق کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کے لیے طالبان قیدیوں جن میں سے بعض خطرناک تصور کیے جاتے ہیں کی رہائی پر اتفاق کرنا ایک غلطی تھی اور وہ قیدیوں کی رہائی کے فیصلے پر خوش نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان اور انٹرا افغان معاہدے کے لیے افغان حکومت کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں اور اس کے لیے اس نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے جیسے بہت ہی مشکل فیصلے کیے ہیں جو میرے لیے لائق تحسین ہیں۔#/s#